الحمد للہ رب العالمین! اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہماری نئی کتاب تاریخ پاکستان و آزادیٔ ہند شائع ہو چکی ہے۔
موضوعات: اسلام، تاریخ اسلام
عنوانات: تاریخ پاک و ہند، تاریخی حقائق اور عبرت ناک مناظر
ٹائٹل و کمپوزنگ: ظفر ملک
شائع کردہ: مکتبہ حنفیہ
تاریخ پاکستان و آزادیٔ ہند اب پی ڈی ایف فارمیٹ میں اَپ لوڈ ہو چکی ہے۔
اس کتاب کو ڈاؤن لوڈ کر کے خود بھی پڑھیے اور اپنے عزیز و اقارب سے بھی شیئر کیجیے۔
شکریہ۔
تاریخ پاکستان و آزادیٔ ہند (سلسلہ نمبر 79) میں زیرِ بحث عنوانات یہ ہیں:
تاریخ پاکستان و آزادیٔ ہند، تاریخی حقائق، فاتحین ہند، عہد سلطنت، خلجی خاندان، تغلق خاندان، سیّد خاندان، لودھی خاندان، سوری خاندان، مغل خاندان، انگریز ۱۶۰۰ء میں تاجر کے روپ میں ہندوستان آئے، پاک و ہند کے مسلمان حکمران، ۹۳ھ تا ۱۰۱ھ مطابق ۱۰۰۶ء تا ۱۶۰۵ء ، ہندوستان پر انگریزوں کے قبضے کے بعد، وکٹوریہ کے زمانہ ۱۸۹۰ء میں، جارج پنجم کے زمانہ میں، شاہ عبدالعزیز صاحب محدث دہلویؒ کا فتویٰ آزادیٔ وطن، حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب محدث دہلویؒ سے سوال، مولانا حسین احمد مدنیؒ کی تقریر پر مقدمہ بغاوت، آزادئ ہند اور تحریکِ پاکستان، انڈین نیشنل کانگریس، مسلم لیگ کا قیام، جمعیت علمائے ہند کا قیام، تحریک پاکستان اور دو قومی نظریہ، مسلم لیگ کے قائدین ۱۹۰۶ء ، وفد شملہ یکم اکتوبر ۱۹۰۶ء ، مسلم لیگ کی تنظیم نو ۱۹۱۳ء ، تحریکِ آزادیٔ ہند میں حضرت مدنی کا سیاسی کردار، ترکِ موالات کے متعلق فتویٰ، جمعیت علمائے ہند کے جلسہ کی صدارت، حضرت شیخ الہندؒ کی وفات، خلافت کانفرنس کراچی ۱۹۲۱ھ، تاریخی کیس کی تفصیلات، مولانا سید حسین احمد مدنیؒ کا بیان، مولانا محمد علی جوہرؒ کا بیان، مولانا شوکت علیؒ کا بیان، مولانا نثار احمد کانپوریؒ کا بیان، مقام فکر و عبرت، تحریکِ شیخ الہندؒ، انگریزی دور میں علماء سُو کا فتویٰ، شیخ الہندؒ کا لقب، تحریکِ شیخ الہندؒ میں کوئی شیعہ شامل نہیں کیا گیا، تحریکِ آزادی ہند اور حضرت مدنیؒ، حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ کی سرگرم جدوجہد، آزادی ہند میں جمعیت علمائے ہند کا فارمولہ، آزادیٔ ہند میں ایک مؤقف، انڈیا ایکٹ ۱۹۳۵ء کے تحت ۱۹۳۶ء کے انتخابات، جمعیت علمائے ہند کا ۲۹۔ ۳۰ مارچ ۱۹۳۶ء کا اجلاس، جمعیت علمائے ہند اور مسلم لیگ میں الیکشن اتحاد، مسٹر جناح کا علماء سے وعدہ، تحریکِ آزادی کے اہم انتخابات، مولانا حسین احمد مدنیؒ کے انتخابی دورے، مسلم لیگ کو زندہ کرنے کے لیے ۱۹۳۶ء میں جناح کا بیان، مسلم لیگ سے جمعیت علمائے ہند کا تعاون، ۱۹۳۶ء کے انتخابات میں مسلم لیگ کی کامیابی، مسلم لیگ نے کامیابی کے بعد معاہدہ توڑ دیا، مسلم لیگ سے جمعیت علمائے ہند کی علیحدگی، آل انڈیا مسلم لیگ کے دستور کی دفعہ ۲، دو قومی نظریہ قرارداد پاکستان ۱۹۴۰ء، جمعیت علمائے ہند کا اجلاس ۱۹۴۰ء، پاکستان کے متعلق حضرت مدنیؒ کا ارشاد، ۱۹۴۵ء کے انتخابات، مقابلہ دو قومی نظریہ کا ہوتا تھا، متحدہ ہندوستان میں مسلمان کی تعداد، ۱۹۴۵ء کے انتخابات کا نتیجہ، انتخابات کے بعد تقسیم ہند تک، شملہ کانفرنس اور ۱۹۴۵ء کے انتخابات، شملہ کانفرنس کی ناکامی اور انتخابات، ۱۹۴۵ء کے انتخابات میں جماعتی پوزیشن، تقسیم ہند سے قبل ہندوستان میں ۵۶۲ ریاستیں تھیں، ۲۳ مارچ ۱۹۴۶ء وزارتی مشن کی کراچی آمد، مولانا حسین احمد مدنیؒ کے وفد سے مذاکرات، مسلم لیگ کا فارمولہ اور کنوینشن ۱۹۴۶ء، جناح کا مطالبہ، وزارتی مشن کا منصوبہ، وزارتی مشن کا یہ منصوبہ ناکام ہو گیا، راست اقدام کا فیصلہ، تقسیم ہند کا نصب العین، شرنارتھیوں کی جبریہ تبادلہ آبادی، خونِ مسلم، مجلس دستور ساز اسمبلی ۱۹۴۶ء کا اجلاس، لندن کانفرنس نومبر ۱۹۴۶ء، تقسیم ہند کے دوران فسادات، تقسیم ہند کا اعلان ۳ جون ۱۹۴۷ء، تشکیل حکومت کا اعلامیہ ۱۹۴۶ء، کانسٹی ٹیوٹ اسمبلی (مجلس دستور ساز)، ڈائرکٹ ایکشن۔ عدم تعاون جولائی ۱۹۴۶ء، ہندو مسلم فسادات کی ابتداء، وائسرائے ہند کو غلطی کا احساس، نئی حکومت میں مسلم لیگ کی شمولیت، دستورساز اسمبلی سے مسلم لیگ کا مقاطعہ، برطانیہ کے وزیر اعظم کا اعلان، ماؤنٹ بیٹن کی آمد، قیام پاکستان، حد بندی کمیشن، منصوبہ کی برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری، مملکت پاکستان کا قیام ۱۴؍ اگست ۱۹۴۷ء، نظریہ پاکستان، دستورِ پاکستان ۱۹۴۷ء، مولانا سید حسین احمد مدنیؒ کا ارشاد، مولانا ابوالکلام آزادؒ کا ارشاد، تاریخ۔ آئین ساز اسمبلی پاکستان، پاکستان کی پہلی آئین ساز اسمبلی ۱۹۴۷ء، آزادی ایکٹ ۱۹۴۷ء، پاکستان کے گورنر جنرل کا انتخاب، پہلی آئین ساز اسمبلی۔ قرارداد مقاصد، پاکستان کے دوسرے وزیراعظم، پاکستان کے تیسرے وزیراعظم، پاکستان کی دوسری آئین ساز اسمبلی، پاکستان کا پہلا آئین ۱۹۵۶ء، پاکستان کے ۴ گورنر جنرل، اکتوبر ۱۹۵۸ء کا مارشل لاء، سکندر مرزا کی حکومت کا خاتمہ، ۱۹۴۷ء سے ۱۹۵۸ء تک حکومتوں کی تبدیلی، تحریکِ ختم نبوت ۱۹۵۳ء، جنرل ایوب کا ۱۹۵۸ء کا مارشل لاء، پاکستان کے صدور، سقوط مشرقی پاکستان، پیپلز پارٹی کی حکومت، آئین پاکستان ۱۹۷۳ء، جمعہ کی سرکاری چھٹی، بھٹو کا دورِ حکومت، ضیاء الحق کا دورِ حکومت، جنرل ضیاء الحق کی شہادت، بینظیر حکومت کا قیام، اسلامی جمہوری اتحاد کا قیام، بے نظیر حکومت کا خاتمہ، غلام مصطفےٰ جتوئی نگران وزیراعظم، نواز شریف حکومت ۱۹۹۰ء، نواز شریف حکومت کا خاتمہ ۱۹۹۳ء، دسویں قومی انتخاب ۱۹۹۳ء، بے نظیر حکومت کا خاتمہ ۱۹۹۶ء، گیارہویں قومی انتخابات ۱۹۹۷ء، نواز شریف کی وزارت عظمیٰ ۱۹۹۷ء، نواز شریف حکومت کا خاتمہ ۱۹۹۹ء، وزرائے اعظم ۱۹۷۱ء سے ۱۹۹۹ء تک، عدالتِ عظمی سپریم کورٹ کا فیصلہ، بارہویں قومی اسمبلی کے انتخابات ۲۰۰۲ء، پاکستان کے ۲۱ویں وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین، ۲۲ویں وزیراعظم شوکت عزیز، تیرھویں قومی انتخابات ۲۰۰۸ء، پیپلز پارٹی کی حکومت ۲۰۰۸ء، پرویز مشرف کا صدارت سے استعفیٰ ۲۰۰۸ء، صدر آصف زرداری کی صدارت ۲۰۰۸ء، یوسف رضا گیلانی کی حکومت کا خاتمہ ۲۰۱۲ء، راجہ پرویز اشرف کا دور وزارت عظمیٰ، نگران وزیراعظم جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو، چودہویں عام انتخابات ۲۰۱۳ء، صدر پاکستان ممنون حسین کا انتخاب ۲۰۱۳ء، آصف زرداری کی صدارت کا خاتمہ، نواز شریف حکومت کا خاتمہ ۲۰۱۷ء، شاہد خاقان عباسی کی حکومت ۲۰۱۸ء، نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک، ۱۵ویں عام انتخاب ۲۰۱۸، وزیراعظم عمران احمد خان نیازی۲۰۱۸ء، صدر پاکستان عارف حسین علوی ۲۰۱۸ء، وزرائے اعظم ۱۹۹۹ء سے ۲۰۲۲ء تک، وغیرہ۔
’کتاب تاریخ پاکستان و آزادیٔ ہند ڈاؤن لوڈ کریں‘ کے صفحہ کو 73 وزیٹرز نے 84 مرتبہ دیکھا۔